کامیابی کے اصول

دنیا میں کوئی بھی چیز حادثاتی طور پر معرض وجود میں نہیں آتی ۔اسی طرح کا میابی بھی حادثاتی طور پر حاصل نہیں ہوتی ۔ اس کے چند مخصوص اصول ہیں ۔ جد ید نفسیات کے مطابق کامیابی ایک سائنس ہے ۔ یہ کبھی بھی اتفاقی طور پر حاصل نہیں ہوتی ۔ کامیابی ایک سسٹم ہے ۔ اس کے چند بنیادی اصول ہیں ۔ ہر کامیاب فردشعوری یا غیر شعوری طور پر ان آفاقی قوانین پرعمل کر کے کامیابی حاصل کرتا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ عظیم کامیابیاں حاصل کر نے والے اگر چہ ان اصولوں کو استعمال کر رہے ہوتے ہیں مگر ان میں سے 91 فی صداس بات سے آگاہ نہیں ہوتے کہ انھوں نے کن اصولوں پر عمل کر کے کامیابی حاصل کی ۔ یعنی کامیاب لوگوں کو بھی اپنی کامیابی کی وجوہات کا علم نہیں ہوتا ۔ وہ یہ تو بتا سکتے ہیں کہ انھوں نے کیا کیا لیکن وہ اس چیز کی وضاحت نہیں کر سکتے کہ انھوں نے کیوں اور کیسے کیا ؟ ۔ تا ہم اگر آپ کامیابی کے سفر پر روانہ ہونے سے پہلے کامیابی کے اصولوں کو جان لیں تو پھر آپ کی کامیابی کا سفر آسان اور مختصر ہو جاۓ گا ۔ بعض اوقات بہت حیرت ہوتی ہے کہ دوافراد جو یکساں ذہانت تعلیم اور ہنر ( Skill ) کےمالک ہیں مگر ان میں سے ایک کامیاب ہے جب کہ دوسرا نا کام ۔ بلکہ اکثر اوقات ادنی تعلیم اور ذہنی صلاحیتوں کا مالک فرد ، زیادہ باصلاحیت اور ذہین فرد سے زیادہ کامیاب ہوتا ہے ۔ اسی طرح ایک شخص سخت محنت کے باوجود نا کام ہو جا تا ہے جب کہ دوسرا تھوڑی سی محنت سے کامیاب ۔ دراصل کامیاب فردکا میابی کے اصولوں پر عمل کرتا ہے اور کامیاب ہو جا تا ہے ۔ جوفر دبھی کامیابی کے اصولوں پر عمل کرے گا وہ نہ صرف لازما کامیاب ہوگا بلکہ وہ کامیابی کا سالوں میں طے ہونے والا سفر مہینوں میں طے کر لے گا ۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ کامیابی کے اصول کیا ہیں ۔اس سلسلے میں بہت سے لوگوں نے غورو فکر اور ریسرچ کی ۔ان میں سے بنیادی کام ایک امریکی نپولین ہل نے کیا ۔ اس نے 25 سال تک کم از کم 20 ہزار کا میاب اور نا کام لوگوں کا مطالعہ کیا ۔ پھر اس نے اپنی ریسرچ کو 1938 ء میں ایک عظیم کتاب Think and Grow Rich میں پیش کیا ۔ اس طرح دنیا کو پہلی بارعلم ہوا کہ کوئی فردکا میاب کیوں ہوتا ہے ؟ اور ناکامی کی وجوہات کیا ہیں ؟ کامیابی کے یہ اصول زندگی کے ہر میدان میں یکساں موثر ہیں کیا کامیابی کا تعلق اعلی تعلیم ، اعلی ڈگری ، اعلی ذہانت ، ہنر ، مہارت ، سخت محنت یاقسمت کے ساتھ ہے ۔ بدقسمتی سے ایسا نہیں ۔معروف امریکی یونیورسٹی ، ہارورڈ ، میں اس موضوع پر برسوں ریسر چ ہوئی کہ لوگ کامیاب کیوں ہوتے ہیں ۔ ہارورڈ کی تحقیق کے مطابق کامیابی اور ترقی میں اعلی تعلیم ، اعلی ڈگری ، ذہانت ، مہارت اور ہنر کا کردار صرف 15 فی صد ہے جب کہ مثبت رویے ( Attitude ) کا کر دار 85 فی صد ہے ۔ جزل ایجوکیشن آپ کی زندگی کوسنوار سکتی ہے ۔ ایک اچھا انسان بنا سکتی ہے ۔ آپ کی معلومات میں اضافہ کر سکتی ہے ۔ آپ کو قابل احترام بنا سکتی ہے لیکن آپ کو امیر ترین افراد کی صف میں کھڑ انہیں کرسکتی ۔

تبصرے

مشہور اشاعتیں